1 اور الیشع نبی نے انبیاء زادوں میں سے ایک کو بُلا کر اُس سے کہا اپنی کمر باند ھ او ر تیل کی یہ کُپی اپنے ہاتھ میں لے اور رامات جلعاد کو جا۔
2 اور جب تُو وہاں پہنچے تو یا ہو بن یہوسفط بن نِمسی کو پوچھ اور اندر جا کر اُسے اُس کے بھائیوں میں سے اُٹھوا اور اندر کی کوٹھری میں لے جا۔
3 پھر تیل کی یہ کپی لیکر اُس کے سر پر ڈھال اور کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میں نے تُجھے مسح کر کے اسرائیل کا بادشاہ بنایا ہے ۔ پھر تُو دروازہ کھولکر بھاگنا او ر ٹھہرنا مت ۔
4 سو وہ جوان یعنی جوان جو نبی تھا رامات جلعاد کو گیا ۔
5 اور جب وہ پہنچا تو لشکر کے سردار بیٹھے ہوئے تھے ۔ اُس نے کہا اے سردار میرے پاس تیرے لیے ایک پیغام ہے ۔ یا ہو ے کہا ہم سبھوں میں سے کس کے لیے ؟ اُس نے کہا اے سردار تیرے لیے ۔
6 سو وہ اُٹھ کر اُس گھر میں گیا ۔ تب اُس نے اُس کے سر پر وہ تیل ڈھالا اور اُس سے کہا خُداوند اسرائیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ میں نے تجھے مسح کر کے خداوند کی قوم یعنی اسرائیل کا بادشاہ بنایا ہے ۔
7 سو تُو اپنے آقا اخی اب کے گھرانے کو مار ڈالنا تاکہ میں اپنے بندوں نبیوں کے خون کا اور خداوند کے سب بندوں کے خون کا انتقام ایزبل کے ہاتھ سے لُوں ۔
8 کیونکہ اخی اب کا سارا گھرانا نابود ہو گا اورمَیں اخی اب کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو اور اُس کو جو اسرائیل میں بند ہے اور اُس کو جو آزا د چھوٹا ہوا ہے کاٹ ڈالونگا ۔
9 اور میں اخی اب کے گھر کو نباط کے بیٹے یُربعام کے گھر اور اخیاہ کے بیٹے بعشا کے گھر کی مانند کر دونگا ۔
10 اور ایزبل کو یزرعیل کے علاقہ میں کُتے کھائیں گے ۔ وہا ں کوئی نہ ہو گا جو اُسے دفن کرے ۔ پھر وہ دروازہ کھول کر بھاگا۔
11 تب یاہو اپنے آقا کے خادموں کے پاس باہر آیا اور ایک نے اُس سے پوچھا سب خیر تو ہے ؟ یہ دیوانہ تیرے پاس کیوں آیا تھا ؟ اُس نے اُن سے کہا تُم اُس شخص سے اور اُس کے پیغام سے واقف ہو ۔
12 اُنہوں نے کہا یہ جھوٹ ہے ۔ اب ہم کو حال بتا ۔ اُس نے کہا اُس نے مجھ سے اِس اِس طرح کی بات کی اور کہا خداوند یوں فرماتا ہے کہ میں نے تجھے مسح کر کے اسرائیل کا بادشاہ بنایا ہے ۔
13 تب اُنہوں نے جلدی کی اور پر ایک نے اپنی پوشاک لیکر اُسے نیچے سیڑھیوں کی چوٹی پر بچھائی اور نرسنگا پھونک کر کہنے لگے کہ یاہو بادشاہ ہے ۔
14 سو یاہو بن یہوسفط بن نِمسی نے یورام کے خلاف سازش کی ( اور یورام سارے اسرائیل سمیت شاہِ ارام حزائیل کے سبب سے رامات جلعاد کی حمایت کر رہا تھا ۔
15 لیکن یورام بادشاہ لوٹ گیا تھا تاکہ یزرعیل میں اُن زخمیوں کا علاج کرائے جو شاہِ ارام حزائیل سے لڑتے وقت ارامیوں لے ہاتھ سے لگے تھے ) تب یاہو نے کہا اگر تمہاری مرضی یہی ہے تو کوئی یزرعیل جا کر خبر کرنے کے لیے اِس شہر سے بھاگنے اور نکلنے نہ پائے ۔
16 اور یاہو رتھ پر سوار ہو کر یزرعیل کو گیا کیونکہ یورام کی مُلاقات کو آیا ہواا تھا
17 اور یزرعیل میں نگہبان بُرج پر کھڑا تھا اور اُس نے جو یاہو کے جتھے کو آتے دیکھا تو کہا مجھے ایک جتھا دکھائی دیتا ہے ۔ یورام نے کہا ایک سوار کو لیکر اُن سے مِلنے کو بھیج ۔ وہ یہ پُوچھے " خیر ہے "؟
18 چنانچہ ایک شخس گھوڑے پر اُس سے ملنے کو گیا اور کہا بادشا ہ پوچھتا ہے خیر ہے ؟ یا ہو نے کہا تجھ کو خیر سے کیا کام ؟ میرے پیچھے ہو لے ۔ پھر نگہبان نے کہا کہ قاصد اُن کے پاس پہنچ تو گی لیکن واپس نہیں ا ٓتا ۔
19 تب اُس نے دوسرے کو گھوڑے پر روانہ کیا جس نے اُن کے پاس جا کر اُن سے کہا بادشاہ یوں کہتا ہے "خیر ہے " ؟ یا ہو نے جواب دیا تجھے خیر سے کیا کام ؟ میرے پیچھے ہو لے۔
20 پھر نگہبان نے کہا وہ بھی اُن کے پاس پہنچ تو گیا لیکن واپس نہیں آتا اور رتھ کا ہانکنا ایسا ہے جیسے نمسی کے بیٹے یا ہو ہانکتا ہوتا ہے کیونکہ وہی تُندی سے ہانکتا ہے ۔
21 تب یورام نے فرمایا جوت لے ۔ سو اُنہوں نے اُس کے ساتھ رتھ کو جوت لیا ۔ تب شاہِ اسرائیل یورا م ور شاہِ یہوداہ اخزیاہ اپنے اپنے رتھ پر نکلے اور یاہو سے مِلنے کو گئے اور یزرعیلی نبوت کی ملکیت میں اُس سے دو چار ہوئے ۔
22 اور یورام نے یاہو کو دیکھ کر کہا ا ے یاہو خیر ہے ؟ اُس نے جواب دیا جب تک تیری ماں ایزبل کی زنا کاریاں اور اُسکی جادوگریاں اِس قدر ہیں تب تک کیسی خیر ؟
23 تب یُورام نے باگ موڑی اور بھاگا اور اخزیاہ سے کہا اے اخزیاہ فتنہ بپا ہے۔
24 تب یاہو نے اپنے سارے زور سے کمان کھینچی اور یورام کے دونوں شانوں کے درمیان ایسا مارا کہ تیر اُسکے دل سے پار ہو گیا اور وہ اپنے رتھ میں گِرا۔
25 تب یاہو نے اپنے لشکر کے سردار بد قر سے کہا اُسے لیکر یزرعیلی نبوت کی ملکیت کے کھیت میں ڈال دے کیونکہ یاد کر کہ جب میں اور تُو اُسکے باپ اخی اب کے پیچھے پیچھے سوار ہو کر چل رہے تھے تو خُداوند نے یہ فتویٰ اُ س پر دیا تھا ۔
26 کہ یقینا میں نے کل نبوت کے خون اور اُسکے بیٹوں کے خُون کو دیکھا ہے خداوند فرماتا ہے ۔ سو جیسا خُداوند نے فرمایا ہے اُسے لیکر اُسی جگہ ڈال دے ۔
27 لیکن جب شاہِ یہودہ اخزیاہ نے یہ دیکھا تو وہ باغ کے بارہ دری کی راہ سے نکل بھاگا اور یاہو نے اُسکا پیچھا کیا اور کہا کہ اُسے بھی رتھ ہی میں مار دو چنانچہ اُنہوں نے اُسے جُور کی چڑھائی پر جو ابلعام کے متصل ہے مارا اور وہ مجدد کو بھاگا اور وہیں مر گیا ۔
28 اور اُسکے خادم اُسکو ایک رتھ میں یروشلیم کو لے گئے اور اُسے اُسکی قبر میں داود کے شہر میں اُسکے باپ دادا کے ساتھ دفن کیا ۔
29 اور اخی اب کے بیٹے یورام کے گیارھویں برس اخزیاہ یہوداہ کا بادشاہ ہوا۔
30 اور جب یاہو یزرعیل میں آیا تو ایزبل نے سُنا اور اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگا اور اپنا سر سنوار کھڑکی سے جھاکنے لگی ۔
31 اور جیسے ہی یاہو پھاٹک میں داخل ہوا وہ کہنے لگی اے زمری! اپنے آقا کے قاتل خیر تو ہے ؟
32 پر اُس نے کھڑکی کی طرف منہ اُٹھا کر کہا میری طرف کون ہے کون ؟ تب دو تین خواجہ سراوں نے اِسکی طرف دیکھا ۔
33 اِس نے کہا اُسے نیچے گِراد و۔ سو اُنہوں نے ُسے نیچے گِرا دیا اور اُسکے خون کی چھینٹیں دیوار پر اور گھوڑوں پر پڑیں اور اِس نے اُسے پاوں تلے روندا۔
34 اور جب یہ اندر آیا تو اِس نے کھایا پیا ۔ پھر کہنے لگا جاو اُس لعنتی عورت کو دیکھو اور اُسے دفن کرو کیونکہ وہ شہزادی ہے ۔
35 اور وہ اُسے دفن کرنے گئے پر کھوپڑی اور اُس کے پاوں اور ہتھیلیوں کے سِوا اُسکا اور کچھ اُنکو نہ مِلا۔
36 سو وہ لوٹ آئے اور اِسے یہ بتایا ۔ اِس نے کہا یہ خُداوند کا وہی سُخن ہے جو اُس نے اپنے بندہ ایلیاہ تشبی کی معرفت فرمایا تھا کہ یزرعیل کے علاقہ میں کُتے ایزبل کا گوشت کھائیں گے ۔
37 اور ایزبل کی لاش یزرعیل کے علاقہ میں کھیت کی کھاد کی طرح پڑی رہے گی ۔ یہاں تک کہ کوئی نہ کہے گا کہ یہ ایزبل ہے ۔